حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے تحقیقی امور کے سرپرست حجت الاسلام والمسلمین مقیمی حاجی نے "تعلیم و تربیت میں فعال محققین و مولفین" کے عنوان سے منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: تحقیق یا تحریر میں الفاظ کے تربیت پر اثر سے کہیں زیادہ تربیت کرنے والے کی حرکات و سکنات اثر رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا: ہمیں اپنی تحریروں میں اس بات کو مدنظر رکھنا چاہئے کہ ہم نے مخاطب کو دیکھتے ہوئے کیا کہنا ہے اور کس طرح کہنا ہے۔ چونکہ جس وقت ہم معاشرتی مشکل کو سمجھ کر اس کا راہ حل تحریر کی صورت میں پیش کریں گے تو اس کا اثر کہیں زیادہ ہو گا۔
حجت الاسلام مقیمی حاجی نے کہا: طلاب کرام اس وقت حوزہ علمیہ میں جن دروس کی تحصیل میں مشغول ہیں وہ "فقہ اکبر" شمار ہوتی ہے۔ اس کے مقابلہ میں نجوم، طب، حکمت اور فلسفہ وغیرہ "فقہ اصغر" حساب ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: تعلیم و تربیت کے میدان میں محققین اور مولفین کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کا برتاو اور ان کا خلوص وہ چیز ہے جو ان کی تحریروں میں مزید تاثیر پیدا کرتا ہے۔